Add Poetry

جام نا آشنا رہا ہوں میں

Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow

 جام نا آشنا رہا ہوں میں
تشنہ تشنہ سدا رہا ہوں میں

یوں تو بس عام سا رہا ہوں میں
سب سے لیکن جدا رہا ہوں میں

جو کسی در پہ بھی سنا نہ گیا
ایسا حرف دعا رہا ہوں میں

یوں تو کچھ زعم پارسائ نہیں
ہاں مگر پار سا رہا ہوں میں

عمر بھر امتحان لیتی رہی
زندگی سے خفا رہا ہوں میں

پہلے اک شئے وفا بھی ہوتی تھی
جو سنا ہے بتا رہا ہوں میں

آزمایا ہے اس نے خوب مجھے
اب اسے آزما رہا ہوں میں

بیٹھ کر مجھ کو گھٹوں تکتے تھے
آپ کا آئینہ رہا ہوں میں

باعث درد دل ہوں آج ۔ کبھی
درد دل کی دوا رہا ہوں میں

وقت نے پھر بنا د یا پتھر
صد یوں تک دیو تا رہا ہوں میں

وقت کی دھول صاف کر کے حسن
ان کو شیشہ دکھا رہا ہوں میں

Rate it:
Views: 340
13 Jan, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets