جام پاتے نہیں سب ساقئ کوثر والے
Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow ایک ہی بار میں دے دو مجھے خنجر والے
اب سہے جاتے نہیں زخم یہ نشتر والے
ہر کسی کے لئے وا دامن توحید نہیں
اس کی آ غوش میں آتے ہیں مقدر والے
تشنگی کے بھی مراحل ہیں۔ گزرنا ہو گا
جام پاتے نہیں سب ساقئ کوثر وا لے
چھوڑ کر اپنے سفینوں کو پریشاں ہو کر
آ رہے ہیں مری کشتی میں سمندر والے
نیند میں ہیں۔ انھیں غفلت میں پڑا رہنے دو
جاگ جائیں نہ کہیں خاک کے بستر والے
فکر طوفاں۔ نہ ہمیں خوف ہے قزاقوں کا
کشتی غرقاب نہ کر دیں کہیں اندر وا لے
More General Poetry







