جانا ترے جانے کے بعد تاریک راتوں میں بہت رویا ہوں میں
دنیا کہ ہجوم میں تنہا اپنے وجودِ بیقراں کو سمویا ہوں میں
لوگوں کو اپنی مصنوعی مسکراہٹ سے دھوکہ دے رہا ہوں میں
اپنے بستر کو خاموش آنسوں سے گیلا کر کے سویا ہوں میں
بےبسی اور تنہائی کی مثال ہوں گویا میں
تیری یاد کے ذرے ذرے میں خود کو پرویا ہوں میں
تمہیں ذرا بھی احساس نہیں اور تم خوش ہو اپنی انا میں
دردِ جدائی کے باعث خود کو شاعری میں ڈبویا ہوں میں
جانا جب ہو جائے تمہیں ادراک اپنی غلطی کا تو آ جانا واپس
نجانے اُس وقت کیا ہوں گے حالات اسی سوچ میں کھویا ہوں میں