Add Poetry

جان نثا ر وطن

Poet: ودود By: Earlene Ece, Chenab Nagar

 میراگھراس نے جلایا تھا
ہم راکھ چھپائے بیٹھے ہیں

کیسے کہیں راہ محبت ہے
وہی آگ لگائے بیٹھے ہیں

چمن جسنے خود ہی سجایا
وہ غبار اڑائے بیٹھے ہیں

وطن لیا اسلام کی خاطر
آج خود بھلائے بیٹھے ہیں

اے کم نظر، دیکھ ہم سب کچھ
وطن پر لٹائے بیٹھے ہیں

دھرتی میں خونی کھیل سے
وہ ہاتھ رنگائے بیٹھے ہیں

ستم، بچوں کو یتیم بنا کر
اپنی انا بچا ئے بیٹھے ہیں

سر پہ سے دوپٹہ اچھال کر
سب کفن دلائے بیٹھے ہیں

حفاظت وطن کی خاطر آج
سرحد دہکائے بیٹھے ہیں

ستم ہے ، رقص کرتی زندگی
ہم تیر رقصائے بیٹھے ہیں

قید و پابند سلاسل ہیں
اب سر کٹوائے بیٹھےہیں

اے ارض وطن تیری رہ میں
پلکیں بچھائے بیٹھے ہیں

قسم اسوقت کی جب پکارے
نظریں ٹکائے بیٹھے ہیں

مٹی جبین ودل سے لگا کر
سجدہ گاہ بنائے بیٹھے ہیں

بجھا کے شمع زندگی وہ چلے
شمع رجا جلائے بیٹھے ہیں

یا رب تیری آس لئے دن رات
اب من سلگائے بیٹھے ہیں

ودود تڑپالے تن من دھن
مَلَک پر بچھائے یٹھے ہیں

Rate it:
Views: 369
28 Oct, 2016
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets