جب تک سیکھی نہ تھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Poet: UA By: UA, Lahore

جب تک سیکھی نہ تھیں پیار کی باتیں
جب تک ادھوری تھیں اظہار کی باتیں

پھول خوشبو بادِصبا دل یہ پےاثر ہی رہا
بے مزاہ تھیں یہ ساری بہار کی سوغاتیں
جب تک سیکھی نہ تھیں پیار کی باتیں

چاند تارے آسماں نور کی برساتیں
گویا کے بےنور تھیں چاندنی راتیں
جب تک سیکھی نہ تھیں پیار کی باتیں

آنکھیں آشنا نہ تھیں دل کو بھی خبر نہ تھی
کیا خوب ہوا کرتی ہیں انتظار کی گھاتیں
جب تک سیکھی نہ تھیں پیار کی باتیں

جب تک سیکھی نہ تھیں پیار کی باتیں
جب تک ادھوری تھیں اظہار کی باتیں

Rate it:
Views: 1325
29 Aug, 2012