جو لوگ وفا کے پیکر ہوتے ہیں

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR BIRMIGHAM, BIRMINGHAM

جیسےعام پتھروں کہ ساتھ گوہر ہوتےہیں
ایسےاصغرجیسےلوگ وفا کہ پیکرہوتےہیں

خواب میں سناتا ہوں اسے جب تازہ غزل
صبح کئی پھول میرے بستر پر ہوتے ہیں

کسی کہ چہرےکی چمک پہ نا جانا دوستوں
کتنےغم ایسے لوگوں کےاندر ہوتے ہیں

ہمارے لیےجو دل میں نفرت رکھتے ہیں
محبت بھرے ترانے ان کہ لبوں پر ہوتےہیں

سبق آموز شاعری کرنے لگےہو اصغر
اب تمہارےاشعار بڑےپر اثر ہوتےہیں

Rate it:
Views: 918
21 Aug, 2011