جو محرک ہے دروں اس کے وہ عنصر دیکھو

Poet: Muhammad Mumtaz Rashid By: Uzma Ahmad, Lahore

اپنی حاجات کسی سے کبھی کہہ کر دیکھو
اور پھر اس کے بدلتے ہوئے تیور دیکھو

آستانوں پہ جھکو اور نہ چومو پتھر
اپنی ہی ذات میں عرفان کے منظر دیکھو

اپنے انداز نظر کو ذرا وسعت دے کر
قطرہ اشک ندامت کے بھی جوہر دیکھو

صرف اک پیکر خاکی کو نہ سب کچھ جانو
جو محرک ہے دروں اس کے وہ عنصر دیکھو
 

Rate it:
Views: 352
25 Dec, 2009