جو محرک ہے دروں اس کے وہ عنصر دیکھو
Poet: Muhammad Mumtaz Rashid By: Uzma Ahmad, Lahoreاپنی حاجات کسی سے کبھی کہہ کر دیکھو
اور پھر اس کے بدلتے ہوئے تیور دیکھو
آستانوں پہ جھکو اور نہ چومو پتھر
اپنی ہی ذات میں عرفان کے منظر دیکھو
اپنے انداز نظر کو ذرا وسعت دے کر
قطرہ اشک ندامت کے بھی جوہر دیکھو
صرف اک پیکر خاکی کو نہ سب کچھ جانو
جو محرک ہے دروں اس کے وہ عنصر دیکھو
More General Poetry






