جو مر کے بھی زندہ ہوں

Poet: UA By: UA, Lahore

میں اب تک کیوں زندہ ہوں
جب خود سے شرمندہ ہوں

ہر چوٹ پہ نیا تار بجائے
میں ایسا سازندہ ہوں

مرجھانے کے بعد بھی
حیرت ہے تابندہ ہوں

سر پہ کس کا سایہ ہے
جو قائم ہوں تابندہ ہوں

عظمٰی شاید ماں کی دعا ہے
جو مر کے بھی زندہ ہوں

Rate it:
Views: 470
12 Jan, 2012