جو چشم کرم ان کی ہم پر پڑے گی
Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, Indiaجو چشم کرم ان کی ہم پر پڑے گی
تو بگڑی ہماری اسی سے بنے گی
پکاریں گے ہم تو ہمیشہ ہی ان کو
جو کشتی ہماری بھنور میں پھنسے گی
جو لیں گے سہارا کسی اور کاہی
تو ٹھوکر ہی ہم کو اسی سے ملے گی
جو ان کے ہی در پہ رہیں گے ہمیشہ
تو حاجت کسی اور کی نہ پڑے گی
ملے جو رفاقت ہی ان کی کسی کو
تو چاہت نہ اوروں کی اس کو رہے گی
زمانہ جو آیا ہے بے پردگی کا
اسی سے حیا اور عفت گھٹے گی
زمانے کا شکوہ نہ ہو اب زباں سے
جو ہو فضل ان کا تو ذلت ہٹے گی
اٹھے گی نہ انگلی کسی کی طرف بھی
جو اپنی کمی پر نظر ہی پڑے گی
کسی کی برائی نہ دل میں ہی آئے
اسی کی تو کوشش ہی چلتی رہے گی
ارادے ہی اپنے جو پختہ رہیں کے
تو منزل بھی اپنے قدم پر گرے گی
کبھی اثر کا دل لگے نہ جہاں میں
جو ان کی حضوری ہی ملتی رہے گی
More General Poetry






