جو کبھی حرام تھا

Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachi

 جو کبھی حرام تھا ان کے لیے حلال ہے
تبدیلی آگئی ہے جو وہ بڑی با کمال ہے

کیا ہے جو کہا نہیں جو کہا تھا وہ کیا نہیں
اعظم ہمارا وزیر بھی کیسا صاحب جمال ہے

اس کا نہیں قصور ہے وہ صاحبِ سرور ہے
مقتدر کوئی اور ہے جس کا یہ جلال ہے

ہر ایک پر اُگلا زہر ، ہر لمحہ و ہر پہر
جو بھی ہو رہا ہے اب یہ اس کا ہی وبال ہے

تم ن سے نعمان ہو چپ رہو ڈرتے رہو
خدا مہربان ہے وہ رب ذوالجلال ہے

Rate it:
Views: 852
16 Jun, 2019