جو گزر گیا سو گزر گیا

Poet: JAN-E-WASHMA By: WASHMA KHAN, MOSCOW

جو گزر گیا سو گزر گیا
ھمیں وقت کا انتظار نہں
ھمیں رنج و ملال نہیں
اسے یاد کرکے اب ھم کیا کرئے
جو چھوڑ گیا سو چھوڑ گیا
نہ خفا ھوئے نہ بےوفا ھوئے
کچھہ برس کا اک خواب تھا
جو گزرگیا سو گزر گیا
مجھے اعتبار و یقین اب نہیں
یہ دنیا کی اک رسم ھے
جو میرے ساتھہ بھی ھو گیا
نہ ملال ھے اب زندگی میں
جو گزر گیا سو گزر گیا

Rate it:
Views: 809
24 Jun, 2012