اگرچہ شر پہ میری کڑ ی نظر تھی بھلا دشمن کی مجھے کب فکر تھی فراست کے میری پہرا تھا یوں ہرسو مگر پنپتے دشمن سے فہم بے خبر تھی پھرکچھ جیت کےیوں اعتبار میرا جڑ میری میرے اپنوں نے کاٹی تھی