اے زندگان زندگی کی باتیں کرنا سیکھو
خیالات بدل جائیں کے اب جینا سیکھو
منہ توڑ دو ان دہشت گردوں کا
انسان کو انسان کی طرح دیکھنا سیکھو
امن الہیٰ زیور ہے انسانیت کا
اسی گہنہ سے بنانا سنوارنا سیکھو
آفتیں آئیں گی گزر جائیں گی
ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر جینا سیکھو
مقصود دُعا تو کرتے ہیں سارے
سچے دل رب کو پکارنا سیکھو