جینے کے سامان میسر نہیں
Poet: Irfan Ali By: Irfan Ali, Rawalpindiروحیں بیشمار ہیں مگر انسان میسر نہیں
اس بزم میں جینے کے سامان میسر نہیں
خدایا یہ وہ زمین ہے جو ٹھہرامسکن مرا
دو گز کاٹکڑا کہاں کھلاآسمان میسر نہیں
ڈھونڈتا ہےجواب بے نور کتابوں میں
آیات کے محافظ کوکیا قرآن میسر نہیں
دیکھی نہیں آج تک فرشتوں کی مجلس
دین تو حاصل ہے پر عرفان میسر نہیں
More Sad Poetry






