جیو جئے گا دو12

Poet: GEO NEWS GROUP By: Syed Qaiser Mir, karachi

وقت کی نبضوں میں لگن کا پارہ
جیسے بھنور میں تیرتا کنارہ
دھند کی فصیل پر صبح کی پکار
پھر ابھرا فلک پہ اپنا ستارہ
جب اہل وطن نے یہ پکارا
جیو جئے گا دو12
……………
ہم نے رکھی صحافت کی بنیاد
ہم نے ہی چنی آزاد آراء
ہم نے سکھائی مسکرانے کی ادا
ہم نے ہی کھیل کا میدان مارا
اسی لئے ٹیم جیو کا ہے نعرہ
جیو جئے گا دو 12
سمجھو حالات کا اشارہ
بیت جائے گا کڑا وقت سارا
جیو جئے گا دو 12

Rate it:
Views: 343
21 Nov, 2014