حائل کچھ مجبوریاں ہیں اس لیے یہ دوریاں ہیں پہننے کو یہاں کوئی نہیں ہے پاس میرے بھی چوڑیاں ہیں رانجھے بیٹھے سوچ رہے ہیں کِدھر گئی وہ چوریاں ہیں