Add Poetry

حاکمِ وقت اور کِردار، ضروری تو نہیں

Poet: سرور فرحان سرورؔ By: سرور فرحان سرورؔ, Karachi

زیست ہوتی رہے دُشوار، ضروری تو نہیں
سچ کے حصے میں رہے دار، ضروری تو نہیں

ساری دُنیا کو مُحبت سے بنالو اپنا
فتح کے لئے یلغار، ضروری تو نہیں

یہ فقیری بھی بہت شان عطا کرتی ہے
ہاتھ ہوں درہم و دینار، ضروری تو نہیں

ہم سے لفظوں کی تجارت نہیں ہوپائی کبھی
ہم بھی ہوں شامل بازار، ضروری نہیں

غیرتمندوں کو تو الفاظ قتل کرتے ہیں
تھامئے ہاتھ میں تلوار، ضروری تو نہیں

بس یہی سوچ ہمیں دُور کیا کرتی ہے
حاکمِ وقت اور کِردار، ضروری تو نہیں

ہم نے مانا کہ نہیں ہوتا ہے ہر اِک مُخلص
اور ہر شخص ہو اداکار، ضروری تو نہیں

بے ہُنر ہو کے بھی یوں دستِ طلب بڑھتا ہے
جھولی خالی رہے ہر بار، ضروری تو نہیں

سرور ہر حال میں حق گوئی کو رکھئے گا شِعار
لوگ ہوں اِس میں مددگار، ضروری تو نہیں

Rate it:
Views: 364
12 May, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets