حجاب -٢
Poet: UA By: UA, Lahoreکر دیجئے ابواب مکمل کتاب کے
اطوار چھوڑ دیجئے اب تو حجاب کے
جسکا کوئی بھی حل نہیں یہ وہ سوال ہے
ملتے نہیں نکات کہیں سے جواب کے
محرموں سے یہ پردہ جائز نہیں ہوتا جناب
چہرہ چھپا لیا ہے کیوں پیچھے نقاب کے
نظر عنایت اس طرف اک بار تو کیجئے
در آپ کھول دیجئے اب تو حجاب کے
گلشن میں بہاروں کا سماں ہے عروج پہ
کھلے ہیں پھول رنگ برنگے گلاب کے
آ جاؤ کے ہم لطف اٹھائیں بہار کا
اک بار جا کے آتے نہیں دن بہار کے
چہرہ بھی مضطرب ہے نگاہیں اداس ہیں
کیوں آج مضمحل مزاج ہیں جناب کے
جسے کسی نے کھول کے پڑھنا گوارا نہ کیا
اوراق گمشدہ ہیں ہم اس کتاب کے
عظمٰی ہمیں اب ہر کوئی یہ کہنے لگا ہے
کیا بھاگنے سے حاصل پیچھے سراب کے
More General Poetry






