Add Poetry

حجاب

Poet: UA By: UA, Lahore

کر دیجئیے اب باب مکمل کتاب کے
اطوار چھوڑیئے اب تو حجاب کے

جسکا کوئی بھی حل نہیں یہ وہ سوال ہے
ملتے نہیں نکات کہیں سے جواب کے

محرموں سے پردہ جائز نہیں جناب
چہرہ چھپا لیا کیوں پیچھے نقاب کے

نظر عنایت اس طرف اک بار کیجئے
در آج کھول دیجئے سارے حجاب کے

گلش میں بہاروں کا سماں اور یہ عروج
کھلتے ہیں پھول رنگ برنگے گلاب کے

آجاؤ آ کے لطف اٹھائیں بہار کا
اکبار جا کے آتے نہیں دن شباب کے

چہرہ بھی ہے خاموش نگاہیں اداس ہیں
افسردہ ہیں مزاج آج کیوں جناب کے

جسکو کسی نے کھول کے پڑھنا گوارہ نہ کیا
اوراق گمشدہ ہیں ہم اس کتاب کے

عظمٰی کو اب تو ہر کوئی یہ کہنے لگا ہے
کیوں بھاگتی پھرتی ہو پیچھے سراب کے
 

Rate it:
Views: 423
03 Dec, 2008
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets