تجھ سے پہلے بھی کئی لوگ ہوا کرتے تھے
موت آئے گی نہ ان کو سمجھا کرتے تھے
غرور خود پہ اور دولت پہ کیا کرتے تھے
مظلوموں کی آہ پہ وہ خوب ہنسا کرتے تھے
پھر جو حالات بدلے وقت نے پلٹا کھایا
دولت بھی گئی ماضی کو اپنے نہ پایا
بڑھاپا آگیا ہوتھوں میں رعشہ آیا
فخروغرور تکبر نے بڑا تڑپایا