حسیں کردار سی آنکھیں
وہ خوش گفتار سی آنکھیں
نگہباں ہیں محبت کی
درو دیوار سی آنکھیں
نمیدہ شبنمی گل پوش
گُل و گُلزار سی آنکھیں
دہکتی دھوپ میں ٹھنڈک
گھنے اشجار سی آنکھیں
خزینہ ہیں وہ یادوں کا
حسیں پندار سی آنکھیں
حکایت ہیں خموشی کی
وہی اقرار سی آنکھیں
گھٹا پلکوں پہ رکھتی ہیں
ابد امطار سی آنکھیں
کمالِ حسن و رعنائی
سخن اشعار سی آنکھیں
کتابِ درد کے اوراق
حسیں افگار سی آنکھیں
خموشی خوش خیالی سی
صبا اظہار سی آنکھیں
ہیں عاشی ہست کا صحرا
میری سنسار سی آنکھیں