Add Poetry

حقیقت

Poet: samina fayyaz By: samina fayyaz, karachi

لوگ بھی موسموں کی طرح بدلتے ہیں
خزآ ن آتی ہے تو موسم سرد ہو ہی جاتا ہے

ضروری تو نہیں لبوں سے بد دعا نکلے
دل ٹوٹتا ہے تو اشک نکل ہی جاتا ہے

صحیح غلط کا علم صرف کاتب تقدیر کو ہے
وقت گزرتا ہے تو دوسرا رخ نظر آ ہی جاتا ہے

اپنی ضرورتوں کا غلام کون نہیں ہے یہاں
نقاب ہٹتا ہے تو اصل چہرا نظر آہی جاتا ہے

نفرت ہو یا محبت ہو مستقل مزاجی ضروری ہے
قطرہ قطرہ گرے تو پتھر میں بھی سوراخ ہو ہی جاتا ہے

مثالیں دیتی ہے دنیا چیونٹی کے اتحاد کی
ٹکڑوں میں بٹ کر سمندر بھی خشک ہو ہی جاتا ہے

Rate it:
Views: 488
07 Aug, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets