خاموش فضا تھی کہیں سایہ بھی نہیں تھا

Poet: Kusar Samreen By: Tariq Baloch, hub chowki

خاموش فضا تھی کہیں سایہ بھی نہیں تھا
اس شہر میں ہم سا کوئی تنہا بھی نہیں تھا

اونچی سی حویلی میں اترتا رہا شب بھر
کٹھیا میں میری چاند نے جھانکا بھی نہیں تھا

کس جرم میں چھینی گئیں مجھ سے میری آنکھیں
اِن میں تو کوئی خواب سجایا بھی نہیں تھا

منصف میرا مجرم کا طرف دار بنے گا
اس طرح تو میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا

ہم جس کے حوالے سے ہوئے شہر میں بدنام
اُس شخص کو ہم نے کبھی دیکھا بھی نہیں تھا

ثمرین! وہی شخص ہمیں چھوڑ چلا ہے
جس کا کہ بچھڑنے کا ارادہ بھی نہیں تھا

Rate it:
Views: 1691
18 Nov, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL