جو بھی رکھتے ہیں مصطفیٰ سے ربط
اُن کا ہوتا ہے کبریا سے ربط
وہ شہنشاہوں کا شہنشاہ ہے
جس کو ہے نعلِ مصطفیٰ سے ربط
اُس پہ رحمت خدا کی برسے گی
جو رکھے گا شہ دنیٰ سے ربط
حبِّ دنیا سے دور کر مولا
مجھ کو ہو اُن کی ہی وِلا سے ربط
جس کا خاکِ شفا سے ہے رشتہ
اُس کا نہ ہو کبھی دوا سے ربط
بعد مرنے کے بھی رہے قائم
مدحتِ روئے والضحیٰ سے ربط
قبر کا کاش میری ہوجائے
روئے والشمس کی ضیا سے ربط
مرتے دم تک رہے مُشاہد کا
سنّتِ شاہِ انبیا سے ربط