خاک رشتے وفا کے نبھائے گا وہ

Poet: اسد رضا۔۔ By: ASAD, MPK

خاک رشتے وفا کے نبھائے گا وہ ۔
غیر ھے بیگانہ پن دکھائے گا وہ۔

اس کو کیا غرض کوئی جئے یا مرے؟
کیوں کسی کیخاطر آنسو بہائے گا وہ؟

وہ جو خود غرض ھے یار مطلبی !
کیسے وفا کی قیمت چکائے گا وہ؟

جس کو نفرت ہو پیار کے نام سے۔
پیار کیا ھے کیسے جاں پائے گا وہ؟

ہو پسند جس کو دور رہنا الگ !۔
میلا محبت کا کسطرح لگائے گا وہ ؟

مانا درد رکھتا ھے دل میں بےحساب۔
مگر ستمگری کا حساب کیسے چکائے گا وہ؟

اس میں کوئی شک نہیں اپنی بقا کیخاطر۔
یار عشق میں سولی ہم کو چڑھائے گا وہ۔

ھے وہ کندہ دل پر ھمیشہ کے لیے۔
دیکھیتے ہیں نام اپنا کس طرح مٹائے گا وہ؟

Rate it:
Views: 396
27 Jun, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL