تم کیا ہو اور کیا سمجھتی ہو
ہم سے بھی تو ذرا پوچھا ہوتا
زمانے کو جس طرح تم دیکھتی ہو
ہم سے بھی تو ذرا پوچھا ہوتا
جو لوگ تم کو نظر آتے ہیں اپنے جیسے
کچھ ان کے بارے میں بھی تو جانا ہوتا
جو دعویٰ کرتے ہیں اپنائیت کا تم سے اکثر
اپنوں کے ساتھ کیا کرتے ہیں یہ تو جانا ہوتا
زندگی جس کو اپنی تم سجھتی ہو پگلی
وہ امانت ہے کسی اور کی یہ تو جانا ہو
تم کون ہو، کیوں بنی ہو، کس کے لئے
ذرا یہ بھی تو اپنے آپ سے پوچھا ہوتا
نہ جب سمجھ سکو اپنے آپ کو سمجھ کر بھی تم انور
خدا سے ہی کم از کم پوچھا ہوتا، قرآن سے بھی کچھ سیکھا ہوتا