خوابوں میں نہ رہا کرو
عذابوں میں نہ رہا کرو
کبھی کہیں مَسلے نہ جاؤ
گلابوں میں نہ رہا کرو
فضا بھی ہو رنگین کبھی
حجابوں میں نہ رہا کرو
کوئی تو کام بےغرض بھی ہو
ثوابوں میں نہ رہا کرو
سچ کا سامنا کرنا سیکھو
سرابوں میں نہ رہا کرو
زمین پر بھی آؤ کبھی
سحابوں میں نہ رہا کرو
چہروں پہ بھی بہت لکھا ہے
کتابوں میں نہ رہا کرو
کبھی تو خود بھی جان جاؤ
جوابوں میں نہ رہا کرو