خواب ادھورے رہ جاتے ہیں
Poet: UA By: UA, Lahoreسندر نازک میٹھے خواب
کیا کیا روپ دکھاتے ہیں
روپ نگر کی وادی میں
دور کہیں لے جاتے ہیں
تعبیریں پانے کی دھن میں
کیا سے کیا ہو جاتے ہیں
تعبیروں میں کھو کر بھی
خواب ادھورے رہ جاتے ہیں
جاگی سوئی آنکھوں میں
خواب سجائے جاتے ہیں
جاگی سوئی سی آنکھیں
خوابوں میں کھوئی رہتی ہیں
آس کی ڈوری میں خوابوں کے
موتی پروئے جاتے ہیں
نیند کی سندر وادی میں
سپنے سنجوئے جاتے ہیں
خواب ہی بوئے جاتے ہیں
نازک سانچے خوابوں کو
یوں تو سندر ہوتے ہیں
لیکن ان کو چھولیں تو
ریزہ ریزہ ہو جاتے ہیں
شیشے سے نازک سپنے
چکنا چور ہو جاتے ہیں
تعبیروں کی چاہتے میں
کیا سے کیا ہو جاتے ہیں
ٹوٹ بکھر سے جاتے ہیں
خواب کسی غنچے کی مانند
بنا کھلے رہ جاتے ہیں
کھل جائیں تو پھول کی مانند
ٹوٹ کے بکھر جاتے ہیں
خواب ادھورے رہ جاتے ہیں
خواب ادھورے رہ جاتے ہیں
More General Poetry






