خواب خواب ہی رہ گئے

Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachi

خواب خواب ہی رہ گئے
ہم ہر زخم پھر سہہ گئے

چب چاپ سنتے ہی رہے
لوگ اپنی اپنی کہہ گئے

باقی رہا نہیں کوئی خواب
سب آنسو بن کر بہہ گئے

آگے بڑھ گئے ہمسفر
ہم وہیں کے وہیں رہ گئے

زبان کا قفل کنولؔ بےسود تھا
چہرے سارا حال دل کہہ گئے
 

Rate it:
Views: 661
05 Jul, 2013