خواہش ہے اپنا دکھ ہمارے نام کرے کوئی

Poet: jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

خواہش ہے اپنا دکھ ہمارے نام کرے کوئی
بےوفائیوں کا الزام ہمارے نام کرے کوئی

ہم اسے بنایں اپنی سوچوں کا محور
ہمارے پیار کو بدنام سرعام کرے کوئی

وہ آئے ملنے صبح کے اجالوں میں
پھرغموں کے حوالے ہمیں سرشام کرے کوئی

لے جائے ہماری وفائوں کو اپنے ساتھ
اور اپنی جفائیں ہمیں انعام کرے کوئی

ہو جائیں رسوا شہر کی گلیوں میں ہم
ہماری بربادی کے قصے لب بام کرے کوئی

Rate it:
Views: 945
28 Oct, 2011