خوب آنکھوں میں خواب بستے ہیں
کبھی روتے ہیں کبھی ہنستے ہیں
کیونکہ تعبیر کو ترستے ہیں
پہلے خوابوں کو جگہ دیتی ہیں
آنکھیں خوابوں کو سجا لیتی ہیں
جبکہ تعبیر نہیں پاتی ہیں
اس طرح دِل کو بھی رولادیتی ہیں
اور پھر خود کو سزا دیتی ہیں
برس برس کے یہ برستی ہیں
آنکھیں تعبیر کو ترستی ہیں
کوئی ایسا بھی خوب دیکھو گی
جس کی تعبیر پانا ممکن ہو
اور دِل کو ہنسانا ممکن ہو
تعبیریں مہنگی ہیں،
خوب سستے ہیں
خوب آنکھوں میں خواب بستے ہیں
کبھی روتے ہیں کبھی ہنستے ہیں
کیونکہ تعبیر کو ترستے ہیں