Add Poetry

خود فراموش ہوں اک یاد رہ گئی باقی

Poet: UA By: UA, Lahore

وہ مسیحا میرے ہر غم کی دوا ہو جیسے
میری کسی نیکی کی جزا ہو جیسے

اجنبی ہو کے وہ مانوس ہو گیا ایسے
مدت سے میرے دل میں رہا ہو جیسے

اک ستارہ جبیں یوں زندگی میں آیا ہے
شب تاریک میں مہتاب ملا ہو جیسے

دل کی ویرانیاں سمٹی ہوا کے جھونکے سے
دل کا آنگن گلوں کی باس سے مہکا جیسے

اس نے پھینکا تھا ایک خار مجھے ایسا لگا
میرے دامن میں کوئی پھول کھلا ہو جیسے

خود کو تنہائی کے زنداں میں قید کر ڈالا
مجھکو تم سے نہیں اب خود سے گلہ ہو جیسے

خود فراموش ہوں اک یاد رہ گئی باقی
کوئی پیمان تیرے ساتھ کیا ہو جیسے

Rate it:
Views: 431
26 Nov, 2008
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets