خود فراموش ہوں اک یاد رہ گئی باقی
Poet: UA By: UA, Lahoreوہ مسیحا میرے ہر غم کی دوا ہو جیسے
میری کسی نیکی کی جزا ہو جیسے
اجنبی ہو کے وہ مانوس ہو گیا ایسے
مدت سے میرے دل میں رہا ہو جیسے
اک ستارہ جبیں یوں زندگی میں آیا ہے
شب تاریک میں مہتاب ملا ہو جیسے
دل کی ویرانیاں سمٹی ہوا کے جھونکے سے
دل کا آنگن گلوں کی باس سے مہکا جیسے
اس نے پھینکا تھا ایک خار مجھے ایسا لگا
میرے دامن میں کوئی پھول کھلا ہو جیسے
خود کو تنہائی کے زنداں میں قید کر ڈالا
مجھکو تم سے نہیں اب خود سے گلہ ہو جیسے
خود فراموش ہوں اک یاد رہ گئی باقی
کوئی پیمان تیرے ساتھ کیا ہو جیسے
More General Poetry






