Add Poetry

خود پکارے گی جو منزل تو ٹھہر جاؤں گا

Poet: مظفر رزمی By: فضیل, Rawalpindi

خود پکارے گی جو منزل تو ٹھہر جاؤں گا
ورنہ خوددار مسافر ہوں گزر جاؤں گا

آندھیوں کا مجھے کیا خوف میں پتھر ٹھہرا
ریت کا ڈھیر نہیں ہوں جو بکھر جاؤں گا

زندگی اپنی کتابوں میں چھپا لے ورنہ
تیرے اوراق کے مانند بکھر جاؤں گا

میں ہوں اب تیرے خیالات کا اک عکس جمیل
آئینہ خانے سے نکلا تو کدھر جاؤں گا

مجھ کو حالات میں الجھا ہوا رہنے دے یوں ہی
میں تری زلف نہیں ہوں جو سنور جاؤں گا

تیز رفتار سہی لاکھ مرا عزم سفر
وقت آواز جو دے گا تو ٹھہر جاؤں گا

دم نہ لینے کی قسم کھائی ہے میں نے رزمیؔ
مجھ کو منزل بھی پکارے تو گزر جاؤں گا

Rate it:
Views: 1282
08 Apr, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets