خود چل کے آ گئے وہ کون لوگ تھے

Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, kharian-gujrat

عہد و وفا نبھا گئے وہ کون لوگ تھے
منزلیں کو جو پا گئے وہ کون لوگ تھے

کس کی یاد میں آسماں بھی رویا ہے
اک شہر کو رلا گئے وہ کون لوگ تھے

میرا ھمزاد بھی ساتھ نہیں آیا مقتل میں
خود چل کے آ گئے وہ کون لوگ تھے

یہ گھر کے شعلے تو یاروں نے بجھائے ہیں
جو یہ آگ لگا گئے وہ کون لوگ تھے

پہلے تو ہمیں جینے کا دیا تھا حوصلہ
پھر زہر بھی پلا گئے وہ کون لوگ تھے

مظہر بھٹکنے میں تو مستعد تھا بہت
ہمیں رستہ جو دکھا گئے وہ کون لوگ تھے

Rate it:
Views: 427
19 Aug, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL