Add Poetry

خود کو آئینہ بنا کے وہ سنورنا چاہتے ہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

خود کو آئینہ بنا کے وہ سنورنا چاہتے ہیں
اور کرچیوں کی طرح وہ بکھرنا چاہتے ہیں

کون کہتا ہے اَنھیں خود سے محبت ہو گئی ہے
وہ تو بس اہلِ وفا میں نام کرنا چاہتے ہیں

اب دَور دَور رہتے ہیں وہ پاس نہیں آتے ہیں
وہ کسی کے سحر سے شاید نکلنا چاہتے ہیں

جھومنے کے شوق میں دائروں میں گھومتے
خوب بہکے ہیں جو پہلے اب سنبھلنا چاہتے ہیں

نیند کے خمار میں دِن رات خوابوں میں رہے
اب وہ خوابوں سے حقیقت میں اَبھرنا چاہتے ہیں

دور سے آنکھوں میں سمندر اَتارنے کے بعد
اب وہ گہرے پانیوں میں خود اَترنا چاہتے ہیں

عظمٰی چمکتی دھوپ میں وہ دیر سے کھڑے تھے
اَن سے سبب پوچھا تو بولے ہم پگھلنا چاہتے ہیں

Rate it:
Views: 331
31 Oct, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets