لوگوں کواس بارے میں ہوشیار کرو
نفرت کی بجائے اک دوجے کو پیار کرو
اک روز ہمیں اپنےاعمال کا جواب دہ ہونا ہے
اس دن کے لیے خود کو تم تیار کرو
کسی کے ہو جاؤ زندگی بھر کے لیے
ہر حسیں چہرے سے نہ آنکھیں چار کرو
دوستی میں تو گلے شکوے ہوا کرتے ہیں
کبھی چھپ کر نہ کسی پہ وار کرو
اصغر کی ہر بات پتھر پہ لکیر ہوتی ہے
کبھی تو میری باتوں پہ تم اعتبار کرو