جتنا بھی دور جاؤ گے دل کے قریب پائیں گے
تیرے لئے رسوا ہوئے تیرے ہی کہلائیں گے
ہم اپنے ہی شہر میں تیرے لئے بدنام ہو گئے
پر تیری گلی میں تیرا چرچہ نہیں کریں گے
تیرے در پہ آتے ہیں سو آتے جائیں گے
تیرے در کی دہلیز کو نہ چھوڑ پائیں گے
حربے تو آزمائیں گے مجھ کو بھلانے کے
چاہتے ہوئے بھی مجھ کو نہ بھول پائیں گے
خود کو میرے دل سے جدا کرو تو بات ہے
ہم تو تمہاری نگاہوں سے دور چلے جائیں گے
پتھر کا سینہ چیر دے تاثیر ایسی عشق میں
حقیقت اس فسانے کی کسی دن آزمائیں گے
مہ خانے چلے آئے ہم اس لئے ساقی
خوشی ملے نہ ملے غم تو بھول جائیں گے