لخت جگر تھا کسی کے آنکھون کا تارا تھا
زندگی تھا وہ کسی کے جینے کا سہارا تھا
وہ جس کو بے دردی سے قتل کیا تم نے
تمہاری طرح والدین کو وہ بھی تو پیارا تھا
کیوں؟ ناحق قتل کیا تم نے نہتے انسان کا
کیوں؟ حکم بجاء لائے تم ظالم حکمران کا
کیا ہی بے حسی نے تم کو اندھا کر دیا
کیا ہی ضمیر فروشی نے تمکو گندہ کر دیا
یاد رکھنا کہ تم کو بھی ایک دن مرنا ہے
اس خون نا حق کا اسد حساب دینا ہے