خیال یار سے چھوٹی نہ جستجو اب تک
Poet: Hassan Kayani By: Hassan Kayani, Leedsخیال یار سے چھوٹی نہ جستجو اب تک
ھر طرف وہی ھے موضوع گفتگواب تک
اسی کی یاد سے معطر ھے ھوائے چمن
اسی کی بدولت ھے روح سرخرو اب تک
اسکی یادوں کے شبستاں سے رہائی نہ ملی
اسکے خوابوں کوسجا رکھا ھے چارسو ابتک
سلگ رھی ھیں چنگاریاں وفا کی اب بھی
نشتر ناوک سے ھے جگر لہو لہو اب تک
خواہشوں پر پڑتی رہی یاسیت کی اوس
پھربھی نہ ھوا جگر ان سے رفو اب تک
اسکی نازک مزاجی کے چرچے ھیں گلستانوں میں
بھرا ھوا ھے اس کے لیئے مدح کا سبو اب تک
کیا مزاجوں سے شناسائی بھی اک ھنر ھے حسن
نہ جانے کیوں نہ سمجھ سکا میرا مزاج تو اب تک
More General Poetry






