حفاظ بہت ہیں دنیا میں مگر، الله کا کلام گیا
االفاظ مقدس باقی تو رہے، قرآن کا پیغام گیا
محمّد ﷺ کی عظمت باقی ہے، گیا تو بس فرمان گیا
دنیا میں اسلام تو باقی ہے، توحید و مسلماں گیا
نیکی کا تصور ہو دل میں، جنّت کا وہ طلبگار گیا
تقویٰ بنا فلسفہ فضائل میں، بُرائی کا انجام گیا
افراد کئی ہیں ہر گھر میں، محبت و خاندان گیا
تکلف بنی ثقافت اپنی، گھر سے بس مہمان گیا
ذکر کی کثرت باقی ہے، الله کا مگر دہان گیا
جو تقدیرِ زمان بدل دیتی، نہ جانے کہاں ایمان گیا
محاذِ جنگ بہت سے ہیں، پر نفس نہ شیطان گیا
جو دیکھیں نصرت الله کی، دنیا سے وہ انسان گیا
جمہور کی قیادت ہے اب تو، شریعت کا نگہبان گیا
داخل جو ہو فاتح قدموں پر، وہ آقا اور غلام گیا
سود کو برکت سمجھے تم، اور دل سے جب احسان گیا
اب کر تصور بس اس کا، کب نیند تیری آرام گیا
واعظوں کی تو بھرمار ہوئی، جو دینا تھا پیغام گیا
مضمون رہے بہت سے بس، اس دنیا کا عنوان گیا
خود کو نہ الگ سمجھ نادر، تو بھی اس کھیل کا حصہ ہے
جو شامل نہ ہوا 'فَقَدْ فَازَ' میں، بیشک وہی ناکام گیا