برسوں چھپائے رکھا سینے میں داغ دل
لیکن چھپایا نہ گیا تم سے یہ داغ دل
بن آپ کے تو کوئی بھی احساس باقی نہ رہا
خوشیاں بھی غم کے ساتھ کھا گیا تھا داغ دل
برسوں کے بعد تم ملے تو یاد آ گیا ہے
کیا کیا نہ درد سہہ گیا بیچارہ داغ دل
کہنے میں تو آسان ہے پر تم کو کیا خبر
کیا کیا ستم اٹھا گیا تنہا یہ داغ دل
عظمٰی جو لمحہ قرنوں سے بڑھ کر طویل تھا
کس طرح سے نبھا گیا لمحہ وہ داغ دل