دامن بچا لے جائیں گے شہرت کے قہر سے
Poet: UA By: UA, Lahoreدامن بچا لے جائیں گے شہرت کے قہر سے
چپ چاپ چلے جائیں گے ہم تیرے شہر سے
ساحل سے سمندر کا تماشہ نہ کریں گے
دست و پا ہو جائیں گے بھنور سے بحر سے
دیکھا ہے لبِ ساحل دم توڑتی ہوئی موج کو
تقدیر کیا ہوتی ہے یہ سیکھا ہے لہر سے
قطرے کو سمندر میں اترتے ہوئے دیکھا ہے
پایا سراغِ عشق ایک قطرہء بے ضرر سے
پابندیء اوقات بھی گردش کی اہمیت بھی
سیکھ لی ستاروں سے شمس و قمر سے
کانٹوں کے بیچ مسکراتے پھول کلیوں نے
بتایا کیسے بچتے ہیں نفرت کے زہر سے
عظمٰی یہ اثاثے، یہ پرشکوہ محلات
کچھ نہیں لے جائیں گے آخر میں دہر سے
دامن بچا لے جائیں گے شہرت کے قہر سے
چپ چاپ چلے جائیں گے ہم تیرے شہر سے
More General Poetry






