درد آنکھوں میں بھر گیا شاید

Poet: Sidra Subhan By: sidra subhan, Kohat

درد آنکھوں میں بھر گیا شاید
کوئی دل سے اتر گیا شاید

حوصلے پست روح شکستہ ہے
تیر سینے میں گھڑ گیا شاید

اب تو آواز بھی نہیں آتی
اس قدر شور بڑھ گیا شاید

تیری باتوں کا زہر پی پی کر
درد شدت سے مر گیا شاید

یہ جو آنکھوں سے رنگ بہتا ہے
کوئی منظر ٹھہر گیا شاید

آج ان سرد مہر لمحوں پر
کوئی احسان کر گیا شاید

وہ جو لمحے سنبھال رکھتا تھا
اک گھڑی میں بکھر گیا شاید

ضبط موقعے پہ روز آتا تھا
آج....کچھ دیر کر گیا شاید

زندگی تیری ہمنوائی میں
کوئی قسمت سے لڑگیا شاید

بند کمرے میں چھپ کہ بیٹھا ہے
دل اب کی بار ڈر گیا شاید

اس قدر بندشیں ہیں سانسوں میں
کوئی جاں سے گزرگیا شاید

Rate it:
Views: 814
18 Jul, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL