درد دل سے جدا نہیں ہوتا

Poet: wasim ahmad moghal By: wasim ahmad moghal, lahore

درد دل سے جُدا نہیں ہوتا
عشق ورنہ بُرا نہیں ہوتا

دل کی مجبوریاں ارے توبہ
زخم کوئی کشا نہیں ہوتا

اِس قدر بڑھ گئی ہے مایوسی
دست دستِ دعا نہیں ہوتا

اُس پہ الزام ِ بے وفائی کیوں
کیا مقدّر لکھا نہیں ہوتا

چاند اُس کا میرے خیالوں کی
چاندنی سے جُدا نہیں ہوتا

خواب ہوتے نہیں مگر پورے
ورنہ خوابوں میں کیا نہیں ہوتا

کھڑکیاں روز مجھ پہ کھلتیں ہیں
کوئی دروازہ وا نہیں ہوتا

رہنمائی وہ آپ کرتا ہے
جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا

اے دل ِ ناصبور چپ ہو جا
مجھ سے اُن کا گلہ نہیں ہوتا

دل کو ہوتی ہے راہ دل سے وسیم
ہر کوئی با وفا نہیں ہوتا
 

Rate it:
Views: 633
14 Oct, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL