درد سے دل نے واسطہ رکھا

Poet: آتش اندوری By: مصدق رفیق, Karachi

درد سے دل نے واسطہ رکھا
وقت بدلے گا حوصلہ رکھا

رو دئیے میرے حال پہ پنچھی
چگنے جب صرف باجرا رکھا

میں پرندہ بنا ہوں جب سے تو
سرحدوں سے نہ واسطہ رکھا

دھوکہ اکثر ملے ہے اپنوں سے
اپنوں سے تھوڑا فاصلہ رکھا

تاکہ نکلیں نہیں مرے آنسو
درد سہنے کا سلسلہ رکھا

مندروں مسجدوں میں ڈھونڈھے کون
اس لیے دل میں اک خدا رکھا

توڑ دیتے جو حوصلہ آتشؔ
ان خیالوں سے فاصلہ رکھا
 

Rate it:
Views: 168
18 Jun, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL