تم کو معلوم ھے درد کیا ھوتا ھے
یہ صرف محسوس کیا جاتا ھے
دل جب درد کی کسک سے بھر جائے
تب کسی ظالم نے ظلم کیا ھوتا ھے
جب آنکھ سے اشک رواں ھو جائیں
تب غم نے شکنجے میں لیا ھوتا ھے
جب صبر کا پیمانہ چھلک جاتا ھے
تب سانس پھول کر بند ھوا چاہتا ھے
جب کسی تکلیف پہ دل دکھی ھو جائے
رنج برداشت کی حدوں سے گزر جاتا ھے
پھر کہیں کسی وقت قدرت کی مدد آتی ھے
تو کوئی چپکے سے زخموں پہ مرہم رکھتا ھے
پھر درد کی ٹیسوں سے دل کو قرار آتا ھے
نادان وقت کو ھی مسیحا سمجھ لیتا ھے
یوں ھی درد دل سے سوا ھوتا ھے
انسان دل سے رب کو بھلا دیتا ھے
حسن انسان تو سدا کا احسان فراموش چلا آتا ھے
رب رحیم ھر بار درد سے اپنے بندے کو بچا لیتا ھے