دریائے غم روانی سے اوپر چلا گیا

Poet: Aisha Baig Aashi By: Aisha Baig Aashi, karachi

دریائے غم روانی سے اوپر چلا گیا
صحرائے درد پانی سے اوپر چلا گیا

بے بس ادیب اپنا سا منہ لے کے رہ گیا
کردار تو کہانی سے اوپر چلا گیا

تاثیر دیکھی لہجہ ء اخلاص کی عجیب
مفہوم بھی معانی سے اوپر چلا گیا

محسوس ہو رہی بدن میں اب اسکی روح
جو خواب خوش گمانی سے اوپر چلا گیا

دل جیتنے کو راہوں سے کانٹے اٹھائے تھے
یہ کیف حکمرانی سے اوپر چلا گیا

عاشی جو حرف نکلا کبھی کُنجِ قلب سے
وہ قیدِ لامکانی سے اوپر چلا گیا

Rate it:
Views: 399
24 May, 2014