دستور وفا

Poet: By: zaheer mushtaq, Islamabad

حیراں ہو کہ یہ کون سا دستور وفا ہے
تو مثل رگ جاں ہے تو کیوں مجھ سے خفا ہے

تو اہل نظر ہے تو نہیں تجھ کو خبر کیوں؟
پہلو میں تیرے کوئی زمانے سے کھڑا ہے

لکھا ہے میرا نام سمندر پر ہوا پر
اور دونوں کی فطرت میں سکوں ہے نہ وفا ہے

شکوا نہیں مجھ کو کہ ہوں محروم تمنا
غم ہے فقط اتنا کہ تو دیکھ رہا ہے

Rate it:
Views: 475
04 Mar, 2011