دسمبر جارہا ہے--- بنا برسے---دسمبر جارہا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

دسمبر جا رہا ہے
بنا برسے
دسمبر جا رہا ہے
دسمبر سرد بھی ہے خشک بھی ہے
کیوں بادل اس دفعہ برسا نہیں ہے
نمی ماحول میں گرچہ رچی ہے
مگر بادل کے جھرنے خشک کیوں ہیں
اگرچہ پانی برسایا بہت ہے
مگر یہ پانی بادل کا نہیں ہے
نم آنکھوں سے یہ برسایا گیا ہے
بہت آنکھوں کو ترسایا گیا ہے
ہوئے حالات کچھ یوں ناگہانی
دِلوں کو ایسے تڑپایا گیا ہے
برسنا بھول بیٹھا ابرِ رحمت
ہوئی آنکھوں سے پانی کی روانی
رلا کر سالِ چودہ جارہا ہے
کئی گلشن جلا کر جا رہا ہے
دسمبر جا رہا ہے
بنا برسے
دسمبر جا رہا ہے

Rate it:
Views: 379
30 Dec, 2014