شعور دے مجھے فکر و نظر عطا کر دے تڑپ ہو جس میں وہ قلب و جگر عطا کر دے نوید جس میں محبت کی ہو اخوت کی مجھے وہ شام مجھے وہ سحر عطا کردے میرے وجود سے تاریکیاں چھٹیں یکسر افق پے دل کے وہ شمس و قمر عطا کر دے